احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

30: باب النَّهْىِ عَنْ ضَرْبِ الْخَدَمِ، وَشَتْمِهِم
باب: خادم کو مارنا پیٹنا اور اسے گالی دینا اور برا بھلا کہنا منع ہے۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1947
حدثنا احمد بن محمد، اخبرنا عبد الله بن المبارك، عن فضيل بن غزوان، عن ابن ابي نعم، عن ابي هريرة، قال: قال ابو القاسم صلى الله عليه وسلم نبي التوبة: " من قذف مملوكه بريئا مما قال له اقام عليه الحد يوم القيامة إلا ان يكون كما قال "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، وابن ابي نعم هو عبد الرحمن بن ابي نعم البجلي، يكنى ابا الحكم، وفي الباب عن سويد بن مقرن، وعبد الله بن عمر.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی التوبہ ۱؎ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے غلام یا لونڈی پر زنا کی تہمت لگائے حالانکہ وہ اس کی تہمت سے بری ہے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس پر حد قائم کرے گا، إلا یہ کہ وہ ویسا ہی ثابت ہو جیسا اس نے کہا تھا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں سوید بن مقرن اور عبداللہ بن عمر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحدود 45 (6858)، صحیح مسلم/الأیمان والنذور 9 (1660)، سنن ابی داود/ الأدب 133 (5165) (تحفة الأشراف: 13624)، و مسند احمد (2/431) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن ستر مرتبہ اور بعض روایات سے ثابت ہے کہ سو مرتبہ استغفار کرتے تھے، اسی لحاظ سے آپ کو «نبي التوبة» کہا گیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الروض النضير (1146)

Share this: