احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: باب وَمِنْ سُورَةِ النِّسَاءِ
باب: سورۃ نساء سے بعض آیات کی تفسیر۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3015
حدثنا عبد بن حميد، حدثنا يحيى بن آدم، حدثنا ابن عيينة، عن محمد بن المنكدر، قال: سمعت جابر بن عبد الله، يقول: " مرضت فاتاني رسول الله صلى الله عليه وسلم يعودني وقد اغمي علي، فلما افقت قلت: كيف اقضي في مالي ؟ فسكت عني حتى نزلت يوصيكم الله في اولادكم للذكر مثل حظ الانثيين سورة النساء آية 11 "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، وقد روى غير واحد عن محمد بن المنكدر.
محمد بن منکدر کہتے ہیں کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کو کہتے ہوئے سنا: میں بیمار ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری عیادت کو تشریف لائے اس وقت مجھ پر بے ہوشی طاری تھی، پھر جب مجھے افاقہ ہوا تو میں نے عرض کیا: میں اپنے مال میں کس طرح تقسیم کروں؟ آپ یہ سن کر خاموش رہے، مجھے کوئی جواب نہیں دیا، پھر یہ آیات «يوصيكم الله في أولادكم للذكر مثل حظ الأنثيين» نازل ہوئیں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اسے کئی اور لوگوں نے بھی محمد بن منکدر سے روایت کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم 2097 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اللہ تعالیٰ تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں حکم کرتا ہے کہ ایک لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے برابر ہے (النساء: ۱۱)۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (2728)

سنن ترمذي حدیث نمبر: 3015M
حدثنا الفضل بن الصباح البغدادي، حدثنا سفيان بن عيينة، عن ابن المنكدر، عن جابر بن عبد الله، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه، وفي حديث الفضل بن الصباح كلام اكثر من هذا.
اس سند سے ابن منکدر نے جابر کے واسطہ سے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی جیسی حدیث روایت کی۔ فضل بن صباح کی حدیث میں اس روایت سے کچھ زیادہ ہی باتیں ہیں ۲؎۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم 2097 (صحیح)

وضاحت: ۲؎: فضل بن صباح کی تفصیل روایت ۲۰۹۷ پر گزر چکی ہے، وہاں آیت: «يستفتونك قل الله يفتيكم في الكلالة» (النساء: 176) کا تذکرہ ہے، دیکھئیے حدیث رقم مذکور کا حاشیہ۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (2728)

Share this: