احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

61: باب فَضْلِ فَاطِمَةَ بِنْتِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِمَا وَسَلَّمَ
باب: فاطمہ رضی الله عنہا کی فضیلت کا بیان
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3867
حدثنا قتيبة، حدثنا الليث، عن ابن ابي مليكة، عن المسور بن مخرمة، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول وهو على المنبر: " إن بني هشام بن المغيرة استاذنوني في ان ينكحوا ابنتهم علي بن ابي طالب، فلا آذن , ثم لا آذن , ثم لا آذن، إلا ان يريد ابن ابي طالب ان يطلق ابنتي وينكح ابنتهم , فإنها بضعة مني يريبني ما رابها ويؤذيني ما آذاها ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، وقد رواه عمرو بن دينار، عن ابن ابي مليكة، عن المسور بن مخرمة نحو هذا.
مسور بن مخرمہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا اور آپ منبر پر تھے: ہشام بن مغیرہ کے بیٹوں نے مجھ سے اجازت مانگی ہے کہ وہ اپنی بیٹی کا نکاح علی سے کر دیں، تو میں اس کی اجازت نہیں دیتا، نہیں دیتا، نہیں دیتا، مگر ابن ابی طالب چاہیں تو میری بیٹی کو طلاق دے دیں، اور ان کی بیٹی سے شادی کر لیں، اس لیے کہ میری بیٹی میرے جسم کا ٹکڑا ہے، مجھے وہ چیز بری لگتی ہے جو اسے بری لگے اور مجھے ایذا دیتی ہے وہ چیز جو اسے ایذا دے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اسے عمرو بن دینار نے اسی طرح ابن ابی ملیکہ سے اور ابن ابی ملیکہ نے مسور بن مخرمہ سے روایت کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الخمس 5 (3110)، وفضائل الصحابة 29 (3767)، والنکاح 109 (5230)، والطلاق 13 (5278)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 14 (2384)، سنن ابی داود/ النکاح 13 (2069-2071)، سنن ابن ماجہ/النکاح 56 (1998) (تحفة الأشراف: 11267)، و مسند احمد (4/323) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1998)

Share this: