احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

89: باب وَمِنْ سُورَةِ الْكَوْثَرِ
باب: سورۃ الکوثر سے بعض آیات کی تفسیر۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3359
حدثنا عبد بن حميد، حدثنا عبد الرزاق، عن معمر، عن قتادة، عن انس، إنا اعطيناك الكوثر ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " هو نهر في الجنة ". (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قال: قال: فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " رايت نهرا في الجنة حافتاه قباب اللؤلؤ، قلت: ما هذا يا جبريل قال: هذا الكوثر الذي اعطاكه الله ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ارشاد باری «إنا أعطيناك الكوثر» کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ ایک نہر ہے جنت میں جس کے دونوں کناروں پر موتی کے گنبد بنے ہوئے ہیں، میں نے کہا: جبرائیل! یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا: یہ وہ کوثر ہے جو اللہ نے آپ کو دی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (أخرجہ النسائي في الکبری) (تحفة الأشراف: 1338) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے مروی ہے کہ کوثر وہ خیر کثیر ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دی گئی ہے اس پر بعض لوگوں نے ان کے شاگرد سعید بن جبیر سے کہا کہ کہا تو یہ جاتا ہے کہ وہ ایک نہر ہے جنت میں؟ تو اس پر سعید بن جبیر نے کہا: یہ نہر بھی منجملہ خیر کثیر ہی کے ہے، گویا سعید بن جبیر نے دونوں روایتوں کے درمیان تطبیق دینے کی کوشش کی ہے، ویسے جب بزبان رسالت مآب صحیح سند سے یہ تصریح آ گئی کہ کوثر جنت میں ایک نہر ہے تو پھر کسی اور روایت کی طرف جانے کی ضرورت نہیں (تحفۃ وتفسیر ابن جریر)۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: