احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

10: باب مَا جَاءَ فِي رُؤْيَا النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمِيزَانَ وَالدَّلْوَ
باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کا خواب میں ترازو اور ڈول دیکھنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2287
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا الانصاري، حدثنا اشعث، عن الحسن، عن ابي بكرة: ان النبي صلى الله عليه وسلم قال ذات يوم: " من راى منكم رؤيا ؟ فقال رجل: انا رايت كان ميزانا نزل من السماء فوزنت انت وابو بكر، فرجحت انت بابي بكر، ووزن ابو بكر وعمر، فرجح ابو بكر، ووزن عمر وعثمان، فرجح عمر، ثم رفع الميزان فراينا الكراهية في وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
ابوبکرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن فرمایا: تم میں سے کس نے خواب دیکھا ہے؟ ایک آدمی نے کہا: میں نے دیکھا کہ آسمان سے ایک ترازو اترا، آپ اور ابوبکر تولے گئے تو آپ ابوبکر سے بھاری نکلے، ابوبکر اور عمر تولے گئے، تو ابوبکر بھاری نکلے، عمر اور عثمان تولے گئے تو عمر بھاری نکلے پھر ترازو اٹھا لیا گیا، ابوبکرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر ناگواری کے آثار دیکھے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ السنة 9 (4634) (تحفة الأشراف: 11662)، و مسند احمد (5/44، 50) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: ناگواری کا سبب یہ تھا کہ میزان کے اٹھا لیے جانے کا مفہوم یہ نکلا کہ عمر رضی الله عنہ کے بعد فتنوں کا آغاز ہو جائے گا، «واللہ اعلم»۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (6057 / التحقيق الثانى)

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(2287) إسناده ضعيف / د 4634

Share this: