احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

42: باب مَا يَقُولُ إِذَا خَرَجَ مُسَافِرًا
باب: جب آدمی سفر کے لیے نکلے تو کیا پڑھے؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3438
حدثنا محمد بن عمر بن علي المقدمي، حدثنا ابن ابي عدي، عن شعبة، عن عبد الله بن بشر الخثعمي، عن ابي زرعة، عن ابي هريرة، قال: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا سافر فركب راحلته قال باصبعه ومد شعبة باصبعه، قال:اللهم انت الصاحب في السفر والخليفة في الاهل، اللهم اصحبنا بنصحك واقلبنا بذمة، اللهم ازو لنا الارض وهون علينا السفر، اللهم إني اعوذ بك من وعثاء السفر وكآبة المنقلب ". قال ابو عيسى: كنت لا اعرف هذا إلا من حديث ابن ابي عدي، حتى حدثني به سويد. حدثنا سويد بن نصر، حدثنا عبد الله ابن المبارك، حدثنا شعبة بهذا الإسناد، نحوه بمعناه. قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب من حديث ابي هريرة لا نعرفه إلا من حديث ابن ابي عدي، عن شعبة.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر پر نکلتے اور اپنی سواری پر سوار ہوتے تو اپنی انگلی سے آسمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہتے: «اللهم أنت الصاحب في السفر والخليفة في الأهل اللهم اصحبنا بنصحك واقلبنا بذمة اللهم ازو لنا الأرض وهون علينا السفر اللهم إني أعوذ بك من وعثاء السفر وكآبة المنقلب» اے اللہ! تو ہی رفیق ہے سفر میں، اور تو ہی خلیفہ ہے گھر میں، (میری عدم موجودگی میں میرے گھر کا دیکھ بھال کرنے والا، نائب) اپنی ساری خیر خواہیوں کے ساتھ ہمارے ساتھ میں رہ، اور ہمیں اپنے ٹھکانے پر اپنی پناہ و حفاظت میں لوٹا (واپس پہنچا)، اے اللہ! تو زمین کو ہمارے لیے سمیٹ دے اور سفر کو آسان کر دے، اے اللہ! میں سفر کی مشقتوں اور تکلیف سے تیری پناہ چاہتا ہوں، اور پناہ مانگتا ہوں ناکام و نامراد لوٹنے کے رنج و غم سے (یا لوٹنے پر گھر کے بدلے ہوئے برے حال سے)۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- میں اسے نہیں جانتا تھا مگر ابن ابی عدی کی روایت سے یہاں تک کہ سوید نے مجھ سے یہ حدیث (مندرجہ ذیل سند سے) سوید بن نصر کہتے ہیں: ہم سے بیان کیا عبداللہ بن مبارک نے، وہ کہتے ہیں: ہم سے شعبہ نے اسی سند کے ساتھ اسی طرح اسی کے ہم معنی حدیث بیان کی ۱؎،
۲- یہ حدیث ابوہریرہ کی روایت سے حسن غریب ہے، ہم اسے صرف شعبہ کی روایت سے جانتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی: ابن ابی عدی کے علاوہ شعبہ سے ابن مبارک نے بھی روایت کی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (2339)

Share this: