احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

8: باب وَمِنْ سُورَةِ الأَعْرَافِ
باب: سورۃ الاعراف سے بعض آیات کی تفسیر۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3074
حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن، اخبرنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد بن سلمة، عن ثابت، عن انس، ان النبي صلى الله عليه وسلم " قرا هذه الآية فلما تجلى ربه للجبل جعله دكا سورة الاعراف آية 143، قال حماد: هكذا وامسك سليمان بطرف إبهامه على انملة إصبعه اليمنى قال فساخ الجبل: وخر موسى صعقا سورة الاعراف آية 143 "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب صحيح، لا نعرفه إلا من حديث حماد بن سلمة.
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: «فلما تجلى ربه للجبل جعله دكا» جب موسیٰ کے رب نے پہاڑ پر اپنی تجلی ڈالی تو تجلی نے اس کے پرخچ اڑا دیے (الأعراف: ۱۴۳)، حماد (راوی) نے کہا: اس طرح، پھر سلیمان (راوی) نے اپنی داہنی انگلی کے پور پر اپنے انگوٹھے کا کنارا رکھا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (بس اتنی سی دیر میں) پہاڑ زمین میں دھنس گیا، «وخر موسى صعقا» اور موسیٰ علیہ السلام چیخ مار کر گر پڑے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے، ہم اسے صرف حماد بن سلمہ کی روایت سے جانتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 380) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح ظلال الجنة (480)

سنن ترمذي حدیث نمبر: 3074M
حدثنا عبد الوهاب الوراق البغدادي، حدثنا معاذ بن معاذ، عن حماد بن سلمة، عن ثابت، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، نحوه هذا حديث حسن.
اس سند سے معاذ حماد بن سلمہ سے، حماد بن سلمہ نے ثابت سے اور ثابت نے انس کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی جیسی حدیث روایت کی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن ہے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح ظلال الجنة (480)

Share this: