احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّوْمِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
باب: دوران جہاد روزہ رکھنے کی فضیلت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1622
حدثنا قتيبة، حدثنا ابن لهيعة، عن ابي الاسود، عن عروة بن الزبير، وسليمان بن يسار، انهما حدثاه، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " من صام يوما في سبيل الله، زحزحه الله عن النار سبعين خريفا "، احدهما يقول: " سبعين "، والآخر يقول: " اربعين "، قال ابو عيسى: هذا حديث غريب من هذا الوجه، وابو الاسود اسمه محمد بن عبد الرحمن بن نوفل الاسدي المدني، وفي الباب، عن ابي سعيد، وانس، وعقبة بن عامر، وابي امامة.
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص جہاد کرتے وقت ایک دن کا روزہ رکھے اللہ تعالیٰ اسے ستر سال کی مسافت تک جہنم سے دور کرے گا ۱؎۔ عروہ بن زبیر اور سلیمان بن یسار میں سے ایک نے ستر برس کہا ہے اور دوسرے نے چالیس برس۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱ - یہ حدیث اس سند سے غریب ہے،
۲- راوی ابوالاسود کا نام محمد بن عبدالرحمٰن بن نوفل اسدی مدنی ہے،
۳- اس باب میں ابوسعید، انس، عقبہ بن عامر اور ابوامامہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الصیام 44 (2246، 2248)، سنن ابن ماجہ/الصیام 34 (1718)، (تحفة الأشراف: 13486)، و مسند احمد (2/300، 357) (صحیح) (اگلی حدیث سے تقویت پا کر یہ حدیث بھی صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں ’’ ابن لہیعہ ‘‘ ضعیف ہیں)

وضاحت: ۱؎: جہاد کرتے وقت روزہ رکھنے کی فضیلت کے حامل وہ مجاہدین ہیں جنہیں روزہ رکھ کر کمزوری کا احساس نہ ہو، اور جنہیں کمزوری لاحق ہونے کا خدشہ ہو وہ اس فضیلت کے حامل نہیں ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح باللفظ الأول، التعليق الرغيب (2 / 62)

Share this: