احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

60: باب مِنْهُ
باب:۔۔۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2517
حدثنا ابو حفص عمرو بن علي، حدثنا يحيى بن سعيد القطان، حدثنا المغيرة بن ابي قرة السدوسي، قال: سمعت انس بن مالك يقول: قال رجل: يا رسول الله , اعقلها واتوكل او اطلقها واتوكل قال: " اعقلها وتوكل " , قال عمرو بن علي: قال يحيى: وهذا عندي حديث منكر، قال ابو عيسى: وهذا حديث غريب من حديث انس لا نعرفه إلا من هذا الوجه، وقد روي عن عمرو بن امية الضمري، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحو هذا.
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا میں اونٹ کو پہلے باندھ دوں پھر اللہ پر توکل کروں یا چھوڑ دوں پھر توکل کروں؟ آپ نے فرمایا: اسے باندھ دو، پھر توکل کرو۔ عمرو بن علی الفلاس کہتے ہیں: یحییٰ بن سعید القطان نے کہا کہ ہمارے نزدیک یہ حدیث منکر ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث انس کی روایت سے غریب ہے، اسے ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
۲- اسی طرح سے یہ حدیث عمرو بن امیہ ضمری کے واسطہ سے بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 1602) (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن تخريج المشكلة (22)

Share this: