احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

31: باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الثَّرِيدِ
باب: ثرید کی فضیلت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1834
حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن عمرو بن مرة، عن مرة الهمداني، عن ابي موسى، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " كمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا مريم ابنة عمران وآسية امراة فرعون وفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام " قال: وفي الباب عن عائشة وانس، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں میں سے بہت سارے مرد درجہ کمال کو پہنچے ۱؎ اور عورتوں میں سے صرف مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی آسیہ درجہ کمال کو پہنچیں اور تمام عورتوں پر عائشہ کو اسی طرح فضیلت حاصل ہے جس طرح تمام کھانوں پر ثرید کو ۲؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں عائشہ اور انس سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/أحادیث الأنبیاء 32 (3411)، و 46 (3433)، وفضائل الصحابة 30 (3769)، والأطعمة 25 (5418)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 12 (2431) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: چنانچہ مردوں میں سے انبیاء، رسل، علما، خلفاء، اور اولیاء ہوئے۔
۲؎: ثرید: اس کھانے کو کہتے ہیں جس میں گوشت کے ساتھ شوربے میں روٹی ملی ہوئی ہو۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3280)

Share this: