احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

15: باب مَا جَاءَ فِي تَخْمِيرِ الإِنَاءِ وَإِطْفَاءِ السِّرَاجِ وَالنَّارِ عِنْدَ الْمَنَامِ
باب: سوتے وقت برتن ڈھانپنے اور چراغ اور آگ کے بجھانے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1812
حدثنا قتيبة، عن مالك بن انس، عن ابي الزبير، عن جابر، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: " اغلقوا الباب واوكئوا السقاء واكفئوا الإناء او خمروا الإناء واطفئوا المصباح فإن الشيطان لا يفتح غلقا ولا يحل وكاء ولا يكشف آنية وإن الفويسقة تضرم على الناس بيتهم "، قال: وفي الباب عن ابن عمر، وابي هريرة، وابن عباس، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح وقد روي من غير وجه عن جابر.
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (سوتے وقت) دروازہ بند کر لو، مشکیزہ کا منہ باندھ دو، برتنوں کو اوندھا کر دو یا انہیں ڈھانپ دو اور چراغ بجھا دو، اس لیے کہ شیطان کسی بند دروازے کو نہیں کھولتا ہے اور نہ کسی بندھن اور برتن کو کھولتا ہے، (اور چراغ اس لیے بجھا دو کہ) چوہا لوگوں کا گھر جلا دیتا ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- جابر سے دوسری سندوں سے بھی آئی ہے،
۳- اس باب میں ابن عمر، ابوہریرہ اور ابن عباس رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/بدء الخلق 6 (22316)، والأشربة 22 (5623، 5624)، والاستئذان 49 (6295)، صحیح مسلم/الأشربة 12 (2012)، سنن ابی داود/ الأشربة 22 (3731-3734)، سنن ابن ماجہ/الأشربة 16 (3410)، والأدب 46 (3771)، (تحفة الأشراف: 2934)، و مسند احمد (3/355)، ویأتي برقم 2857 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے بہت سے فائدے حاصل ہوئے: (۱) بسم اللہ پڑھ کر دروازہ بند کرنے سے بندہ جن اور شیاطین سے محفوظ ہوتا ہے، (۲) اور چوروں سے بھی گھر محفوظ ہو جاتا ہے، (۳) برتن کا منہ باندھنے اور ڈھانپ دینے سے اس میں موجود چیز کی زہریلے جانوروں کے اثرات نیز وبائی بیماریوں اور گندگی وغیرہ سے حفاظت ہو جاتی ہے، (۴) چراغ اور آگ کے بجھانے سے گھر آگ کے خطرات سے محفوظ ہوتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (341)

Share this: