احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

13: باب مَا جَاءَ فِي الْيَمِينِ مَعَ الشَّاهِدِ
باب: ایک گواہ کے ساتھ مدعی قسم کھانا دعویٰ کو ثابت کرنا ہے۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1343
حدثنا يعقوب بن إبراهيم الدورقي , حدثنا عبد العزيز بن محمد , قال: حدثني ربيعة بن ابي عبد الرحمن , عن سهيل بن ابي صالح , عن ابيه , عن ابي هريرة، قال: " قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم باليمين مع الشاهد الواحد ". قال ربيعة: واخبرني ابن لسعد بن عبادة , قال: وجدنا في كتاب سعد , ان النبي صلى الله عليه وسلم , قضى باليمين مع الشاهد. قال: وفي الباب , عن علي , وجابر , وابن عباس , وسرق. قال ابو عيسى: حديث ابي هريرة , " ان النبي صلى الله عليه وسلم قضى باليمين مع الشاهد الواحد ". حديث حسن غريب.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گواہ کے ساتھ مدعی کی قسم سے (مدعی کے حق میں) فیصلہ دیا۔ ربیعہ کہتے ہیں: مجھے سعد بن عبادہ کے بیٹے نے خبر دی کہ ہم نے سعد رضی الله عنہ کی کتاب میں لکھا پایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گواہ اور مدعی کی قسم سے (مدعی کے حق میں) فیصلہ دیا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- اس باب میں علی، جابر، ابن عباس اور سرق رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۲- ابوہریرہ رضی الله عنہ کی حدیث کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گواہ اور مدعی کی قسم سے (مدعی کے حق میں) فیصلہ کیا حسن غریب ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأقضیة 21 (3610)، سنن ابن ماجہ/الأحکام 31 (2368)، (تحفة الأشراف: 12640) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یہ اس صورت میں ہے جب مدعی کے پاس صرف ایک گواہ ہو تو دوسرے گواہ کے بدلے مدعی سے قسم لے کر قاضی اس کے حق میں فیصلہ کر دے گا، جمہور کا یہی مذہب ہے کہ مالی معاملات میں ایک گواہ اور مدعی کی قسم سے فیصلہ درست ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2368 - 2671)

Share this: