احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

26: باب وَمِنْ سُورَةِ الْفُرْقَانِ
باب: سورۃ الفرقان سے بعض آیات کی تفسیر۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3182
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي، حدثنا سفيان، عن واصل، عن ابي وائل، عن عمرو بن شرحبيل، عن عبد الله، قال: قلت: يا رسول الله، اي الذنب اعظم ؟ قال: " ان تجعل لله ندا وهو خلقك "، قال: قلت: ثم ماذا ؟ قال: " ان تقتل ولدك خشية ان يطعم معك "، قال: قلت: ثم ماذا ؟ قال: " ان تزني بحليلة جارك "، قال: هذا حديث حسن غريب.
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! سب سے بڑا گناہ کون سا ہے؟ آپ نے فرمایا: سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ تم اللہ کا کسی کو شریک ٹھہراؤ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ صرف اسی ایک ذات نے تمہیں پیدا کیا ہے (اس کا کوئی شریک نہیں ہے)۔ میں نے کہا: پھر کون سا گناہ بہت بڑا ہے؟ فرمایا: یہ ہے کہ تم اپنے بیٹے کو اس ڈر سے مار ڈالو کہ وہ تمہارے ساتھ کھانا کھائے گا، میں نے کہا: پھر کون سا گناہ بڑا ہے؟ آپ نے فرمایا: تم اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ زنا کرے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/تفسیر البقرة 3 (4477)، والأدب 20 (4761)، والحدود 20 (6811)، والدیات 2 (6861)، والتوحید 40 (7520)، و46 (7532)، صحیح مسلم/الإیمان 37 (86) (الطلاق 50 (2310) (تحفة الأشراف: 9480)، و مسند احمد (1/380، 471، 424، 462) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: مؤلف نے اس حدیث کو ارشاد باری تعالیٰ: «والذين لا يدعون مع الله إلها آخر ولا يقتلون النفس التي حرم الله إلا بالحق ولا يزنون ومن يفعل ذلك يلق أثاما» (الفرقان: ۶۸) کی تفسیر میں ذکر کیا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (2337) ، صحيح أبي داود (2000)

سنن ترمذي حدیث نمبر: 3182M
حدثنا محمد بن بشار بندار، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي، حدثنا سفيان، عن منصور، والاعمش، عن ابي وائل، عن عمرو بن شرحبيل، عن عبد الله، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمثله. قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
اس سند سے بھی ابووائل نے عمرو بن شرحبیل سے اور عمرو بن شرحبیل نے عبداللہ بن مسعود کے واسطہ سے بنی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (2337) ، صحيح أبي داود (2000)

Share this: