احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

16: باب وَمِنْ سُورَةِ الْحِجْرِ
باب: سورۃ الحجر سے بعض آیات کی تفسیر۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3122
حدثنا قتيبة، حدثنا نوح بن قيس الحداني، عن عمرو بن مالك، عن ابي الجوزاء، عن ابن عباس، قال: " كانت امراة تصلي خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم حسناء من احسن الناس، فكان بعض القوم يتقدم حتى يكون في الصف الاول لئلا يراها، ويستاخر بعضهم حتى يكون في الصف المؤخر فإذا ركع نظر من تحت إبطيه فانزل الله تعالى ولقد علمنا المستقدمين منكم ولقد علمنا المستاخرين سورة الحجر آية 24 "، قال ابو عيسى: وروى جعفر بن سليمان هذا الحديث عن عمرو بن مالك، عن ابي الجوزاء نحوه، ولم يذكر فيه عن ابن عباس، وهذا اشبه ان يكون اصح من حديث نوح.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ ایک خوبصورت عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے (عورتوں کی صفوں میں) نماز پڑھا کرتی تھی تو بعض لوگ آگے بڑھ کر پہلی صف میں ہو جاتے تھے تاکہ وہ اسے نہ دیکھ سکیں اور بعض آگے سے پیچھے آ کر آخری صف میں ہو جاتے تھے (عورتوں کی صف سے ملی ہوئی صف میں) پھر جب وہ رکوع میں جاتے تو اپنی بغلوں کے نیچے سے اسے دیکھتے، اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے آیت «ولقد علمنا المستقدمين منكم ولقد علمنا المستأخرين» ہم خوب جانتے ہیں ان لوگوں کو جو آگے بڑھ جانے والے ہیں اور ان لوگوں کو بھی جو پیچھے ہٹ جانے والے ہیں (الحجر: ۲۴)، نازل فرمائی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
جعفر بن سلیمان نے یہ حدیث عمرو بن مالک سے اور عمروبن مالک نے ابوالجوزاء سے اسی طرح روایت کی ہے، اور اس میں «عن ابن عباس» کا ذکر نہیں کیا ہے۔ اور اس میں اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ یہ نوح کی حدیث سے زیادہ صحیح و درست ہو۔

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الإمامة 62 (871)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 68 (1046) (تحفة الأشراف: 5364)، و مسند احمد (1/305) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (2472) ، الثمر المستطاب / الصلاة

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(3122) إسناده ضعيف / ن 871 ، جه 1046 ¤ عمرو بن مالك النكري: ضعيف عن ابي الجوزاء وقال ابن عي في ابي الجوزاء ”حديث عنه عمرو بن مالك قدر عشرة احاديث غير محفوظة“ (الكامل 402/1)

Share this: