احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

13: باب مَا جَاءَ فِي حُكْمِ وَلِيِّ الْقَتِيلِ فِي الْقِصَاصِ وَالْعَفْوِ
باب: قصاص اور عفو کے سلسلے میں مقتول کے ولی (وارث) کے فیصلے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1405
حدثنا محمود بن غيلان , ويحيى بن موسى , قالا: حدثنا الوليد بن مسلم , حدثنا الاوزاعي، حدثني يحيى بن ابي كثير , حدثني ابو سلمة، حدثني ابو هريرة، قال: لما فتح الله على رسوله مكة قام في الناس , فحمد الله , واثنى عليه , ثم قال: " ومن قتل له قتيل فهو بخير النظرين إما ان يعفو , وإما ان يقتل ". قال: وفي الباب , عن وائل بن حجر , وانس , وابي شريح خويلد بن عمرو.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب اللہ نے اپنے رسول کے لیے مکہ کو فتح کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں میں کھڑے ہو کر اللہ کی حمد و ثنا بیان کی، پھر فرمایا: جس کا کوئی شخص مارا گیا ہو اسے دو باتوں میں سے کسی ایک کا اختیار ہے: یا تو معاف کر دے یا (قصاص میں) اسے قتل کرے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے (کماسیأتی)،
۲- اس باب میں وائل بن حجر، انس، ابوشریح اور خویلد بن عمرو رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/العلم 39 (112)، واللقطة 7 (2434)، والدیات 8 (6880)، صحیح مسلم/الحج 82 (1355)، سنن ابی داود/ الدیات 4 (4505)، سنن النسائی/القسامة 30 (4789)، سنن ابن ماجہ/الدیات 3 (2624)، ویأتي في العلم برقم 2667، (تحفة الأشراف: 15383)، و مسند احمد (2/238) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2624)

Share this: