احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

67: باب فِي أَىِّ دُورِ الأَنْصَارِ خَيْرٌ
باب: انصار کے کن گھروں اور قبیلوں میں خیر ہے
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3910
حدثنا قتيبة، حدثنا الليث بن سعد، عن يحيى بن سعيد الانصاري، انه سمع انس بن مالك، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الا اخبركم بخير دور الانصار او بخير الانصار ؟ "، قالوا: بلى يا رسول الله، قال: " بنو النجار، ثم الذين يلونهم بنو عبد الاشهل، ثم الذين يلونهم بنو الحارث بن الخزرج، ثم الذين يلونهم بنو ساعدة، ثم قال بيده , فقبض اصابعه ثم بسطهن كالرامي بيديه، قال: وفي دور الانصار كلها خير ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، وقد روي هذا ايضا عن انس، عن ابي اسيد الساعدي، عن النبي صلى الله عليه وسلم.
انس بن مالک کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں انصار کے بہتر گھروں کی یا انصار کے بہتر لوگوں کی خبر نہ دوں؟ لوگوں نے عرض کیا: کیوں نہیں اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: سب سے بہتر بنی نجار ہیں، پھر بنی عبدالاشہل ہیں جو ان سے قریب ہیں، پھر بنی حارث بن خزرج ہیں جو ان سے قریب ہیں، پھر بنی ساعدہ ہیں ۱؎، پھر آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا اور اپنی انگلیوں کو بند کیا، پھر کھولا جیسے کوئی اپنے ہاتھوں سے کچھ پھینک رہا ہو اور فرمایا: انصار کے سارے گھروں میں خیر ہے ۲؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- انس سے بھی آئی ہے جسے وہ ابواسید ساعدی کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الطلاق 25 (5300)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 44 (2511) (تحفة الأشراف: 1656) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اسلام کے لیے سبقت کے حساب سے ان قبائل کے فضائل کی ترتیب رکھی گئی ہے، جو جس قبیلہ نے جس ترتیب سے اول اسلام کی طرف سبقت کی آپ نے اس کو اسی درجہ کی فضیلت سے سرفراز فرمایا۔
۲؎: یعنی: ایمان میں دیگر عربی قبائل کی بنسبت سبقت کے سبب انصار کے سارے خاندانوں کو ایک گونہ فضیلت حاصل ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: