احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

55: باب مَا جَاءَ فِي الإِفَاضَةِ مِنْ عَرَفَاتٍ
باب: عرفات سے لوٹنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 886
حدثنا محمود بن غيلان، حدثنا وكيع، وبشر بن السري، وابو نعيم، قالوا: حدثنا سفيان بن عيينة، عن ابي الزبير، عن جابر، ان النبي صلى الله عليه وسلم " اوضع في وادي محسر وزاد فيه بشر، وافاض من جمع وعليه السكينة وامرهم بالسكينة، وزاد فيه ابو نعيم وامرهم ان يرموا بمثل حصى الخذف، وقال لعلي: " لا اراكم بعد عامي هذا ". قال: وفي الباب عن اسامة بن زيد. قال ابو عيسى: حديث جابر حديث حسن صحيح.
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم وادی محسر میں تیز چال چلے۔ (بشر کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ) آپ مزدلفہ سے لوٹے، آپ پرسکون یعنی عام رفتار سے چل رہے تھے، لوگوں کو بھی آپ نے سکون و اطمینان سے چلنے کا حکم دیا۔ (اور ابونعیم کی روایت میں اتنا اضافہ ہے کہ) آپ نے انہیں ایسی کنکریوں سے رمی کرنے کا حکم دیا جو دو انگلیوں میں پکڑی جا سکیں، اور فرمایا: شاید میں اس سال کے بعد تمہیں نہ دیکھ سکوں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- جابر کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں اسامہ بن زید رضی الله عنہما سے بھی روایت ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الحج 66 (1944)، سنن النسائی/الحج 204 (3024)، و215 (3055)، سنن ابن ماجہ/المناسک 61 (3023)، (تحفة الأشراف: 2747 و275)، مسند احمد (3/301، 332، 367، 391)، ویأتي عند المؤلف رقم: 897) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (1699 و 1719)

Share this: