احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: باب مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يَرَى الْمَرْأَةَ تُعْجِبُهُ
باب: آدمی کسی عورت کو دیکھے اور وہ اسے پسند آ جائے تو کیا کرے؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1158
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا عبد الاعلى، حدثنا هشام بن ابي عبد الله هو الدستوائي، عن ابي الزبير، عن جابر بن عبد الله، ان النبي صلى الله عليه وسلم راى امراة فدخل على زينب، فقضى حاجته، وخرج وقال: " إن المراة إذا اقبلت اقبلت في صورة شيطان، فإذا راى احدكم امراة فاعجبته، فليات اهله فإن معها مثل الذي معها ". قال: وفي الباب، عن ابن مسعود. قال ابو عيسى: حديث جابر، حديث صحيح حسن غريب، وهشام الدستوائي هو هشام بن سنبر.
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کو دیکھا تو آپ زینب رضی الله عنہا کے پاس تشریف لائے اور آپ نے اپنی ضرورت پوری کی اور باہر تشریف لا کر فرمایا: عورت جب سامنے آتی ہے تو وہ شیطان کی شکل میں آتی ہے ۱؎، لہٰذا جب تم میں سے کوئی کسی عورت کو دیکھے اور وہ اسے بھلی لگے تو اپنی بیوی کے پاس آئے اس لیے کہ اس کے پاس بھی اسی جیسی چیز ہے جو اس کے پاس ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- جابر کی حدیث صحیح حسن غریب ہے،
۲- اس باب میں ابن مسعود رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے،
۳- ہشام دستوائی دراصل ہشام بن سنبر ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/النکاح 2 (1403)، سنن ابی داود/ النکاح 44 (2151)، مسند احمد (3/330) (تحفة الأشراف: 2975)، (صحیح) وأخرجہ: مسند احمد (3/330، 341، 348، 395) من غیر ہذا الوجہ۔

وضاحت: ۱؎: عورت کو شیطان کی شکل میں اس لیے کہا کہ جیسے شیطان آدمی کو بہکاتا ہے ایسے بے پردہ عورت بھی مرد کو بہکاتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: **

Share this: