احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

36: باب مَا جَاءَ إِذَا أَفْلَسَ لِلرَّجُلِ غَرِيمٌ فَيَجِدُ عِنْدَهُ مَتَاعَهُ
باب: قرض دار مفلس ہو جائے اور آدمی اس کے پاس اپنا سامان پائے تو اس کے حکم کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1262
حدثنا قتيبة، حدثنا الليث، عن يحيى بن سعيد، عن ابي بكر بن محمد بن عمرو بن حزم، عن عمر بن عبد العزيز، عن ابي بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام، عن ابي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه قال: " ايما امرئ افلس، ووجد رجل سلعته عنده بعينها فهو اولى بها من غيره ". قال: وفي الباب، عن سمرة، وابن عمر. قال ابو عيسى: حديث ابي هريرة حديث حسن صحيح، والعمل على هذا عند بعض اهل العلم، وهو قول: الشافعي، واحمد، وإسحاق، وقال بعض اهل العلم: هو اسوة الغرماء، وهو قول: اهل الكوفة.
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو (قرض دار) آدمی مفلس ہو جائے اور (قرض دینے والا) آدمی اپنا سامان اس کے پاس بعینہ پائے تو وہ اس سامان کا دوسرے سے زیادہ مستحق ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں سمرہ اور ابن عمر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے اور یہی شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا بھی قول ہے، اور بعض اہل علم کہتے ہیں: وہ بھی دوسرے قرض خواہوں کی طرح ہو گا، یہی اہل کوفہ کا بھی قول ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الاستقراض 14 (2402)، صحیح مسلم/المساقاة 5 (البیوع 26)، (1559)، سنن ابی داود/ البیوع 76 (3519)، سنن النسائی/البیوع 95 (4680)، سنن ابن ماجہ/الأحکام 26 (4358)، (تحفة الأشراف: 14861)، وط/البیوع 42 (88)، و مسند احمد (2/228)، 258، 410، 468، 484، 508) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2358)

Share this: