احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

75: باب فِي فَضْلِ الشَّأْمِ وَالْيَمَنِ
باب: شام اور یمن کی فضیلت کا بیان
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3953
حدثنا بشر بن آدم ابن ابنة ازهر السمان، حدثني جدي ازهر السمان، عن ابن عون، عن نافع، عن ابن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " اللهم بارك لنا في شامنا، اللهم بارك لنا في يمننا "، قالوا: وفي نجدنا، قال: " اللهم بارك لنا في شامنا، وبارك لنا في يمننا "، قالوا: وفي نجدنا، قال: " هناك الزلازل والفتن، وبها، او قال: منها، يخرج قرن الشيطان ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب من هذا الوجه من حديث ابن عون، وقد روي هذا الحديث ايضا عن سالم بن عبد الله بن عمر، عن ابيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! ہمارے شام میں برکت عطا فرما، اے اللہ! ہمارے یمن میں برکت عطا فرما، لوگوں نے عرض کیا: اور ہمارے نجد میں، آپ نے فرمایا: اے اللہ! ہمارے شام میں برکت عطا فرما، اور ہمارے یمن میں برکت عطا فرما، لوگوں نے عرض کیا: اور ہمارے نجد میں، آپ نے فرمایا: یہاں زلزلے اور فتنے ہیں، اور اسی سے شیطان کی سینگ نکلے گی، (یعنی شیطان کا لشکر اور اس کے مددگار نکلیں گے) ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث اس سند سے یعنی ابن عون کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے،
۲- یہ حدیث بطریق: «سالم بن عبد الله بن عمر عن أبيه عن النبي صلى الله عليه وسلم» بھی آئی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الاستسقاء 27 (1037)، والفتن 16 (7094) (تحفة الأشراف: 7745) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: محقق شارحین حدیث نے قطعی دلائل اور تاریخی حقائق سے یہ ثابت کیا ہے کہ اس حدیث میں مذکور نجد سے مراد عراق ہے، تاریخ نے ثابت کر دیا ہے کہ دینی فتنے زیادہ تر عراق سے اٹھے، لغت میں نجد اونچی زمین (سطح مرتفع) کو کہا جاتا ہے، سعودیہ میں واقع نجد کو بھی اسی وجہ سے نجد کہا جاتا ہے، اس اعتبار سے عراق پر بھی نجد کا لفظ صادق آتا ہے، اور حسی و معنوی دینی فتنوں کے عراق سے ظہور نے یہ ثابت کر دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد یہی عراق اور مضافات کا علاقہ تھا، بدعتی فرقوں نے اس حدیث کا مصداق شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب نجدی کی تحریک کو قرار دیا ہے، «شتان مابین الیزیدین» سلف صالحین کے عقیدہ اور فہم شریعت کے مطابق چلائی گئی تحریک چاہے مذمومہ نجد ہی سے کیوں نہ ہو اس حدیث کا مصداق کیسے ہو سکتی ہے؟ اگر نجدی تحریک مراد ہو گی تو اصل اسلام ہی مراد ہو گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح تخريج فضائل الشام (8) ، الصحيحة (2246)

Share this: