احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

55: باب مَا جَاءَ فِي صُحْبَةِ الْمُؤْمِنِ
باب: مومن کی صحبت اختیار کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2395
حدثنا سويد بن نصر، اخبرنا ابن المبارك، عن حيوة بن شريح، حدثني سالم بن غيلان، ان الوليد بن قيس التجيبي اخبره، انه سمع ابا سعيد الخدري، قال سالم، او عن ابي الهيثم، عن ابي سعيد، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لا تصاحب إلا مؤمنا، ولا ياكل طعامك إلا تقي " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن إنما نعرفه من هذا الوجه.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: مومن کے سوا کسی کی صحبت اختیار نہ کرو، اور تمہارا کھانا صرف متقی ہی کھائے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن ہے، اسے ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأدب 19 (4832) (تحفة الأشراف: 4049 و 4399)، و مسند احمد (3/38) (حسن)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں اشارہ اس طرف ہے کہ ایک مسلمان دنیا میں رہتے ہوئے اچھے اور نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرے، یہاں تک کہ کھانے کی دعوت دیتے وقت ایسے لوگوں کا انتخاب کرے جو متقی و پرہیزگار ہوں، کیونکہ دعوت سے آپسی الفت و محبت میں اضافہ ہوتا ہے اس لیے کوشش یہ ہو کہ الف و محبت کسی پرہیزگار شخص سے ہو۔

قال الشيخ الألباني: حسن، المشكاة (5018)

Share this: