احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

12: باب مَا جَاءَ فِي رَحْمَةِ الْوَلَدِ
باب: بچوں سے پیار محبت کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1911
حدثنا ابن ابي عمر، وسعيد بن عبد الرحمن، قالا: حدثنا سفيان، عن الزهري، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، قال: ابصر الاقرع بن حابس النبي صلى الله عليه وسلم وهو يقبل الحسن قال ابن ابي عمر: الحسين او الحسن، فقال: إن لي من الولد عشرة، ما قبلت احدا منهم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إنه من لا يرحم لا يرحم "، قال: وفي الباب عن انس، وعائشة، قال ابو عيسى: وابو سلمة بن عبد الرحمن اسمه عبد الله بن عبد الرحمن بن عوف، وهذا حديث حسن صحيح.
خولہ بنت حکیم رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گود میں اپنی بیٹی (فاطمہ) کے دو لڑکوں (حسن، حسین) میں سے کسی کو لیے ہوئے باہر نکلے اور آپ (اس لڑکے کی طرف متوجہ ہو کر) فرما رہے تھے: تم لوگ بخیل بنا دیتے ہو، تم لوگ بزدل بنا دیتے ہو، اور تم لوگ جاہل بنا دیتے ہو، یقیناً تم لوگ اللہ کے عطا کئے ہوئے پھولوں میں سے ہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابراہیم بن میسرہ سے مروی ابن عیینہ کی حدیث کو ہم صرف انہی کی روایت سے جانتے ہیں،
۲- ہم نہیں جانتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز کا سماع خولہ سے ثابت ہے،
۳- اس باب میں ابن عمر اور اشعث بن قیس رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأدب 17 (5993)، صحیح مسلم/الفضائل 15 (2318)، سنن ابی داود/ الأدب 156 (5218) (تحفة الأشراف: 1546)، و مسند احمد (2/228، 269) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح تخريج مشكلة الفقر (108)

Share this: