احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

18: باب مِنْهُ
باب:۔۔۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2914
حدثنا محمود بن غيلان، حدثنا ابو داود الحفري، وابو نعيم، عن سفيان، عن عاصم بن ابي النجود، عن زر، عن عبد الله بن عمرو، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " يقال لصاحب القرآن: اقرا وارتق ورتل كما كنت ترتل في الدنيا، فإن منزلتك عند آخر آية تقرا بها "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (قیامت کے دن) صاحب قرآن سے کہا جائے گا: (قرآن) پڑھتا جا اور (بلندی کی طرف) چڑھتا جا۔ اور ویسے ہی ٹھہر ٹھہر کر پڑھ جس طرح تو دنیا میں ٹھہر ٹھہر کر ترتیل کے ساتھ پڑھتا تھا۔ پس تیری منزل وہ ہو گی جہاں تیری آخری آیت کی تلاوت ختم ہو گی ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة 355 (1464) (تحفة الأشراف: 8627)، و مسند احمد (2/192) (حسن)

وضاحت: ۱؎: معلوم ہوا کہ قرآن پڑھنے کی بہت بڑی فضیلت ہے اور جسے قرآن جس قدر یاد ہو گا وہ اپنے پڑھنے کے مطابق جنت میں مقام حاصل کرے گا، یعنی جتنا قرآن یاد ہو گا اسی حساب سے وہ ترتیل سے پڑھتا جائے گا اور جنت کے درجات پر فائز ہوتا چلا جائے گا۔

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، المشكاة (2134) ، التعليق الرغيب

سنن ترمذي حدیث نمبر: 2914M
حدثنا بندار، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي، عن سفيان، عن عاصم، بهذا الإسناد نحوه.
‏‏‏‏ بندار نے ہم سے بطریق: «عبدالرحمٰن بن مهدي عن سفيان عن عاصم» اسی جیسی حدیث بیان کی۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، المشكاة (2134) ، التعليق الرغيب

Share this: