احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

64: باب مِنْهُ
باب: بیع عرایا سے متعلق ایک اور باب۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1303
حدثنا الحسن بن علي الحلواني الخلال، حدثنا ابو اسامة، عن الوليد بن كثير، حدثنا بشير بن يسار مولى بني حارثة، ان رافع بن خديج، وسهل بن ابي حثمة حدثاه، " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن بيع المزابنة الثمر بالتمر، إلا لاصحاب العرايا، فإنه قد اذن لهم، وعن بيع العنب بالزبيب، وعن كل ثمر بخرصه ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب من هذا الوجه.
رافع بن خدیج اور سہل بن ابی حثمہ رضی الله عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع مزابنہ یعنی سوکھی کھجوروں کے عوض درخت پر لگی کھجور بیچنے سے منع فرمایا، البتہ آپ نے عرایا والوں کو اجازت دی، اور خشک انگور کے عوض تر انگور بیچنے سے اور اندازہ لگا کر کوئی بھی پھل بیچنے سے منع فرمایا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث اس طریق سے حسن صحیح غریب ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/البیوع 83 (2191)، والشرب والمساقاة 17 (2384)، صحیح مسلم/البیوع 14 (1540)، سنن ابی داود/ البیوع 20 (2363)، سنن النسائی/البیوع 35 (4546)، (تحفة الأشراف: 3552و4646) و مسند احمد (4/2) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح أحاديث البيوع

Share this: