احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

6: بَابُ: الثَّلاَثِ الْمَجْمُوعَةِ وَمَا فِيهِ مِنَ التَّغْلِيظِ
باب: اکٹھی تین طلاقیں دینا سخت ناپسندیدہ عمل ہے۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 3430
اخبرنا سليمان بن داود، عن ابن وهب، قال: اخبرني مخرمة، عن ابيه، قال: سمعت محمود بن لبيد، قال:"اخبر رسول الله صلى الله عليه وسلم عن رجل طلق امراته ثلاث تطليقات جميعا، فقام غضبانا، ثم قال:"ايلعب بكتاب الله، وانا بين اظهركم"، حتى قام رجل وقال: يا رسول الله، الا اقتله ؟.
محمود بن لبید رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک شخص کے بارے میں بتایا گیا کہ اس نے اپنی بیوی کو اکٹھی تین طلاقیں دے دی ہیں، (یہ سن کر) آپ غصے سے کھڑے ہو گئے اور فرمانے لگے: میرے تمہارے درمیان موجود ہوتے ہوئے بھی تم اللہ کی کتاب (قرآن) کے ساتھ کھلواڑ کرنے لگے ہو ۱؎، (آپ کا غصہ دیکھ کر اور آپ کی بات سن کر) ایک شخص کھڑا ہو گیا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیوں نہ میں اسے قتل کر دوں؟۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 11237) (ضعیف) (سند میں مخرمہ کا اپنے والد سے سماع نہیں ہے)

وضاحت: ۱؎: یعنی اللہ کا حکم کیا ہے اسے نہیں دیکھتے؟ میں تمہارے درمیان موجود ہوں مجھ سے نہیں پوچھتے اور سمجھتے؟ اللہ کے فرمان کے خلاف عمل کرنے لگے ہو کیا اب یہی ہو گا۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

Share this: