احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: بَابُ: مَا يَفْعَلُ إِذَا طَلَّقَ تَطْلِيقَةً وَهِيَ حَائِضٌ
باب: حالت حیض میں مرد عورت کو طلاق دیدے تو کیا کرے۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 3425
اخبرنا محمد بن عبد الاعلى، قال: حدثنا المعتمر، قال: سمعت عبيد الله بن عمر، عن نافع، عن عبد الله انه طلق امراته وهي حائض تطليقة، فانطلق عمر، فاخبر النبي صلى الله عليه وسلم بذلك، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم:"مر عبد الله فليراجعها، فإذا اغتسلت فليتركها حتى تحيض، فإذا اغتسلت من حيضتها الاخرى فلا يمسها حتى يطلقها، فإن شاء ان يمسكها فليمسكها، فإنها العدة التي امر الله عز وجل ان تطلق لها النساء".
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی اور وہ حیض سے تھی۔ تو عمر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے اور آپ کو اس بات کی خبر دی، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا کہ عبداللہ کو حکم دو کہ اسے لوٹا لے۔ پھر جب (حیض سے فارغ ہو کر) وہ غسل کر لے تو اسے چھوڑے رکھے پھر جب حیض آئے اور اس دوسرے حیض سے فارغ ہو کر غسل کر لے تو اسے نہ چھوئے یعنی (صحبت نہ کرے) یہاں تک کہ اسے طلاق دیدے پھر اسے روک لینا چاہے تو روک لے (اور طلاق نہ دے) یہی وہ عدت ہے جس کا لحاظ کرتے ہوئے اللہ عزوجل نے عورتوں کو طلاق دینے کا حکم دیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 8123) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: