احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

34: بَابُ: إِبَاحَةِ أَكْلِ الْعَصَافِيرِ
باب: گوریا کھانے کی اباحت کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 4354
اخبرنا محمد بن عبد الله بن يزيد المقرئ، قال، حدثنا سفيان، عن عمرو، عن صهيب مولى ابن عامر، عن عبد الله بن عمرو، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:"ما من إنسان قتل عصفورا فما فوقها بغير حقها، إلا ساله الله عز وجل عنها"، قيل: يا رسول الله وما حقها ؟، قال:"يذبحها فياكلها، ولا يقطع راسها يرمي بها".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو بھی انسان کسی گوریا، یا اس سے بھی زیادہ چھوٹی چڑیا کو ناحق قتل کرے گا، اللہ تعالیٰ اس سے اس کے متعلق سوال کرے گا، عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! اس کا حق کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: وہ اسے ذبح کرے اور کھائے اور اس کا سر کاٹ کر نہ پھینکے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 8829)، مسند احمد (2/166، 197، 210)، سنن الدارمی/الأضاحي 16 (2021)، ویأتي عند المؤلف في الضحایا 42 (برقم: 4450) (حسن) (تراجع الالبانی 457، صحیح الترغیب والت رہیب 2266)

وضاحت: ۱؎: یہ حدیث گرچہ ضعیف ہے، لیکن دیگر دلائل سے گوریا حلال پرندوں میں سے ہے (دیکھئیے پچھلی حدیث)۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

Share this: