احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

41: بَابُ: كَيْفَ يُكَفَّنُ الْمُحْرِمُ إِذَا مَاتَ
باب: محرم جب مر جائے تو اس کی تکفین کیسے کی جائے؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 1905
اخبرنا عتبة بن عبد الله، قال: حدثنا يونس بن نافع، عن عمرو بن دينار، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"اغسلوا المحرم في ثوبيه اللذين احرم فيهما , واغسلوه بماء وسدر , وكفنوه في ثوبيه ولا تمسوه بطيب , ولا تخمروا راسه فإنه يبعث يوم القيامة محرما".
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: محرم کو اس کے ان ہی دونوں کپڑوں میں غسل دو جن میں وہ احرام باندھے ہوئے تھا، اور اسے پانی اور بیر (کے پتوں) سے نہلاؤ، اور اسے اس کے دونوں کپڑوں ہی میں کفناؤ، نہ اسے خوشبو لگاؤ، اور نہ ہی اس کا سر ڈھکو، کیونکہ وہ قیامت کے دن احرام باندھے ہوئے اٹھے گا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجنائز 21 (1268)، وجزاء الصید 13 (1839)، 20 (1849)، 21 (1851)، صحیح مسلم/الحج 14 (1206)، سنن ابی داود/الجنائز 84 (3238، 3239)، سنن الترمذی/الحج 105 (951)، سنن ابن ماجہ/الحج 89 (3084)، (تحفة الأشراف: 5582)، مسند احمد 1/215، 220، 266، 286، 346، سنن الدارمی/المناسک 35 (1894)، ویأتی عند المؤلف بأرقام: 2715، 2861 (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: