احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

77: بَابُ: ذِكْرِ الزِّيَادَةِ فِي الصِّيَامِ وَالنُّقْصَانِ وَذِكْرِ اخْتِلاَفِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فِيهِ
باب: روزہ میں زیادتی و کمی کا بیان اور اس باب میں عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کی حدیث کے ناقلین کے اختلاف کا ذکر۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2396
اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا محمد، قال: حدثنا شعبة، عن زياد بن فياض، سمعت ابا عياض يحدث، عن عبد الله بن عمرو، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال له:"صم يوما ولك اجر ما بقي", قال: إني اطيق اكثر من ذلك , قال:"صم يومين ولك اجر ما بقي", قال: إني اطيق اكثر من ذلك , قال:"صم ثلاثة ايام ولك اجر ما بقي", قال: إني اطيق اكثر من ذلك , قال:"صم اربعة ايام ولك اجر ما بقي", قال: إني اطيق اكثر من ذلك , قال:"صم افضل الصيام عند الله صوم داود عليه السلام، كان يصوم يوما ويفطر يوما".
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ایک دن روزہ رکھ تمہیں باقی دنوں کا ثواب ملے گا۔ انہوں نے عرض کیا: میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں، آپ نے فرمایا: دو دن روزہ رکھ تمہیں باقی دنوں کا اجر ملے گا، انہوں نے عرض کیا: میں اس سے بھی زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: تین دن روزہ رکھو اور باقی دنوں کا ثواب ملے گا۔ انہوں نے عرض کیا: میں اس سے بھی زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں، آپ نے فرمایا: چار دن روزہ رکھو اور تمہیں باقی دنوں کا بھی اجر ملے گا، انہوں نے عرض کیا: میں اس سے بھی زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: تو پھر داود علیہ السلام کے روزے رکھو جو اللہ کے نزدیک سب سے افضل روزے ہیں، وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن بغیر روزہ کے رہتے تھے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصوم 35 (1159)، (تحفة الأشراف: 8896)، مسند احمد 2/205، 225 (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: