احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

69: بَابُ: مَوْضِعِ الْيَدَيْنِ عِنْدَ السَّلاَمِ
باب: سلام پھیرتے وقت ہاتھوں کے رکھنے کی جگہ کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1319
اخبرنا عمرو بن منصور، قال: حدثنا ابو نعيم، عن مسعر، عن عبيد الله ابن القبطية، قال: سمعت جابر بن سمرة، يقول: كنا إذا صلينا خلف النبي صلى الله عليه وسلم قلنا: السلام عليكم , السلام عليكم , واشار مسعر بيده عن يمينه وعن شماله , فقال:"ما بال هؤلاء الذين يرمون بايديهم كانها اذناب الخيل الشمس اما يكفي ان يضع يده على فخذه، ثم يسلم على اخيه عن يمينه وعن شماله".
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو ہم سلام پھیرتے وقت «السلام عليكم السلام عليكم» کہتے تھے، (مسعر نے اپنے ہاتھ سے دائیں بائیں دونوں طرف اشارہ کر کے بتایا) تو آپ نے فرمایا: ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے جو اپنے ہاتھ اس طرح کرتے ہیں گویا شریر گھوڑوں کی دم ہیں، کیا یہ کافی نہیں کہ وہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھیں، پھر وہ اپنے دائیں طرف اور اپنے بائیں اپنے بھائی کو سلام کریں۔

تخریج دارالدعوہ: أنظر حدیث رقم: 1186 (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: