احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

55: بَابُ: ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى مَنْصُورٍ
باب: اس حدیث میں منصور پر رواۃ کے اختلاف کا ذکر۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2292
اخبرنا إسماعيل بن مسعود، قال: حدثنا خالد، عن شعبة، عن منصور، عن مجاهد، عن ابن عباس، قال:"خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى مكة، فصام حتى اتى عسفان، فدعا بقدح فشرب قال شعبة في رمضان، فكان ابن عباس , يقول: من شاء صام , ومن شاء افطر.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کے لیے نکلے، آپ روزہ رکھے ہوئے تھے۔ یہاں تک کہ آپ عسفان ۱؎ پہنچے، تو ایک پیالہ منگایا اور پیا۔ شعبہ کہتے ہیں: یہ واقعہ رمضان کے مہینے کا ہے، چنانچہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے تھے: سفر میں جو چاہے روزہ رکھے اور جو چاہے نہ رکھے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الصوم 10 (1661) مختصراً، (تحفة الأشراف: 6425)، مسند احمد 1/340 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: عسفان کے پاس ہی قدید ہے، یہ واقعہ وہی ہے جس کا تذکرہ اوپر روایتوں میں ہے، کسی راوی نے قدید کہا اور کسی نے عسفان۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: