احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

51: بَابُ: أَيَّتِهِمَا الْيَدُ الْعُلْيَا
باب: اوپر والا ہاتھ کون سا ہے؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 2533
اخبرنا يوسف بن عيسى، قال: انبانا الفضل بن موسى، قال: حدثنا يزيد وهو ابن زياد بن ابي الجعد، عن جامع بن شداد، عن طارق المحاربي، قال: قدمنا المدينة فإذا رسول الله صلى الله عليه وسلم قائم على المنبر يخطب الناس وهو يقول:"يد المعطي العليا، وابدا بمن تعول امك واباك واختك واخاك، ثم ادناك ادناك مختصر".
طارق محاربی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم مدینہ آئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے خطبہ دے رہے ہیں آپ فرما رہے ہیں: دینے والے کا ہاتھ اوپر والا ہے، اور پہلے انہیں دو جن کی کفالت و نگہداشت کی ذمہ داری تم پر ہو: پہلے اپنی ماں کو، پھر اپنے باپ کو، پھر اپنی بہن کو، پھر اپنے بھائی کو، پھر اپنے قریبی کو، پھر اس کے بعد کے قریبی کو۔ یہ حدیث ایک لمبی حدیث کا اختصار ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 4988) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: