احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

84: بَابُ: ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ فِي الْخَبَرِ فِي صِيَامِ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ مِنَ الشَّهْرِ
باب: ہر ماہ تین دن روزہ رکھنے والی حدیث کے سلسلہ میں موسیٰ بن طلحہ پر راویوں کے اختلاف کا ذکر۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2423
اخبرنا محمد بن معمر، قال: حدثنا حبان، قال: حدثنا ابو عوانة، عن عبد الملك بن عمير، عن موسى بن طلحة، عن ابي هريرة، قال: جاء اعرابي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم بارنب قد شواها فوضعها بين يديه، فامسك رسول الله صلى الله عليه وسلم فلم ياكل، وامر القوم ان ياكلوا وامسك الاعرابي , فقال له النبي صلى الله عليه وسلم:"ما يمنعك ان تاكل", قال: إني صائم ثلاثة ايام من الشهر , قال:"إن كنت صائما فصم الغر".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک بھنا ہوا خرگوش لے کر آیا، اور اسے آپ کے سامنے رکھ دیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آپ کو روکے رکھا خود نہیں کھایا، اور لوگوں کو حکم دیا کہ وہ کھا لیں، اور اعرابی (دیہاتی) بھی رکا رہا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اعرابی (دیہاتی) سے پوچھا: تم کیوں نہیں کھا رہے ہو؟ اس نے کہا: میں مہینے میں ہر تین دن روزے رکھتا ہوں، آپ نے فرمایا: اگر تم روزے رکھتے ہو تو ان دنوں میں رکھو جن میں راتیں روشن رہتی ہیں ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 14624)، مسند احمد 2/336، 346، ویأتی عند المؤلف برقم2430، 2431، مرسلاً، 4315 (حسن) (سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی 1567، وتراجع الالبانی 423)

وضاحت: ۱؎: یعنی چاند کی تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں تاریخوں میں۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف ¤ عبدالملك بن عمير مدلس وعنعن (ت 3659)

Share this: