احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

84: بَابُ: التَّكْبِيرِ لِلرُّكُوعِ
باب: رکوع کے لیے اللہ اکبر کہنے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1024
اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله بن المبارك، عن يونس، عن الزهري، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، ان ابا هريرة حين استخلفه مروان على المدينة:"كان إذا قام إلى الصلاة المكتوبة كبر، ثم يكبر حين يركع فإذا رفع راسه من الركعة قال: سمع الله لمن حمده ربنا ولك الحمد، ثم يكبر حين يهوي ساجدا ثم يكبر حين يقوم من الثنتين بعد التشهد يفعل مثل ذلك حتى يقضي صلاته فإذا قضى صلاته وسلم اقبل على اهل المسجد فقال والذي نفسي بيده إني لاشبهكم صلاة برسول الله صلى الله عليه وسلم".
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ جس وقت مروان نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو مدینہ میں اپنا نائب مقرر کیا تھا، وہ فرض نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو اللہ اکبر کہتے، پھر جب وہ رکوع کرتے تو اللہ اکبر کہتے، اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو «سمع اللہ لمن حمده»، «ربنا ولك الحمد» کہتے، پھر جب سجدہ کے لیے جھکتے تو اللہ اکبر کہتے، پھر جب تشہد کے بعد دوسری رکعت سے اٹھتے تو اللہ اکبر کہتے، (ہر رکعت میں) اسی طرح کرتے یہاں تک کہ اپنی نماز پوری کر لیتے، (ایک بار) جب انہوں نے اپنی نماز پوری کر لی اور سلام پھیرا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے، اور کہنے لگے: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں تم میں سب سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز سے مشابہت رکھتا ہوں۔

تخریج دارالدعوہ: وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الصلاة 10 (392)، (تحفة الأشراف: 15326)، موطا امام مالک/الصلاة 4 (19)، مسند احمد 2/236، 270، 300، 319، 452، 497، 502، 527، 533، سنن الدارمی/الصلاة 40 (1283) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: