احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

218: بَابُ: مِنْ أَيْنَ يُلْتَقَطُ الْحَصَى
باب: کنکریاں کہاں سے چنی جائیں؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 3060
اخبرنا عبيد الله بن سعيد، قال: حدثنا يحيى، عن ابن جريج، قال: اخبرني ابو الزبير، عن ابي معبد، عن عبد الله بن عباس، عن الفضل بن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم للناس حين دفعوا عشية عرفة وغداة:"جمع عليكم بالسكينة"، وهو كاف ناقته، حتى إذا دخل منى فهبط حين هبط محسرا، قال:"عليكم بحصى الخذف الذي ترمى به الجمرة"، قال: والنبي صلى الله عليه وسلم يشير بيده كما يخذف الإنسان.
فضل بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے جس وقت وہ عرفہ کی شام اور مزدلفہ کی صبح کو چلے تو اپنی اونٹنی کو روک کر فرمایا: تم لوگ سکون و وقار کو لازم پکڑو یہاں تک کہ جب آپ منیٰ میں داخل ہوئے تو جس وقت اترے وادی محسر میں اترے، اور آپ نے فرمایا: چھوٹی کنکریوں کو جسے چٹکی میں رکھ کر تم مار سکو لازم پکڑو، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ہاتھ سے اشارہ کر رہے تھے، جیسے آدمی کنکری کو چٹکی میں رکھ کر مارتا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: 3023 (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: