احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

41: بَابُ: اخْتِلاَفِ نِيَّةِ الإِمَامِ وَالْمَأْمُومِ
باب: امام اور مقتدی کی نیت کے اختلاف کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 836
اخبرنا محمد بن منصور قال: حدثنا سفيان، عن عمرو، قال: سمعت جابر بن عبد الله يقول: كان معاذ يصلي مع النبي صلى الله عليه وسلم، ثم يرجع إلى قومه يؤمهم فاخر ذات ليلة الصلاة وصلى مع النبي صلى الله عليه وسلم، ثم رجع إلى قومه يؤمهم فقرا سورة البقرة فلما سمع رجل من القوم تاخر فصلى، ثم خرج فقالوا: نافقت يا فلان، فقال: والله ما نافقت ولآتين النبي صلى الله عليه وسلم فاخبره فاتى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله إن معاذا يصلي معك، ثم ياتينا فيؤمنا وإنك اخرت الصلاة البارحة فصلى معك، ثم رجع فامنا فاستفتح بسورة البقرة فلما سمعت ذلك تاخرت فصليت وإنما نحن اصحاب نواضح نعمل بايدينا فقال له النبي صلى الله عليه وسلم:"يا معاذ افتان انت اقرا بسورة كذا وسورة كذا".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ معاذ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے، پھر اپنی قوم میں واپس جا کر ان کی امامت کرتے، ایک رات انہوں نے نماز لمبی کر دی، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ انہوں نے نماز پڑھی، پھر وہ اپنی قوم کے پاس آ کر ان کی امامت کرنے لگے، تو انہوں نے سورۃ البقرہ کی قرآت شروع کر دی، جب مقتدیوں میں سے ایک شخص نے قرآت سنی تو نماز توڑ کر پیچھے جا کر الگ سے نماز پڑھ لی، پھر وہ (مسجد سے) نکل گیا، تو لوگوں نے پوچھا، فلاں! تو منافق ہو گیا ہے؟ تو اس نے کہا: اللہ کی قسم میں نے منافقت نہیں کی ہے، اور میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاؤں گا، اور آپ کو اس سے باخبر کروں گا ؛ چنانچہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور اس نے آپ سے عرض کیا: اللہ کے رسول! معاذ آپ کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں، پھر ہمارے پاس آتے ہیں، اور ہماری امامت کرتے ہیں، پچھلی رات انہوں نے نماز بڑی لمبی کر دی، انہوں نے آپ کے ساتھ نماز پڑھی، پھر واپس آ کر انہوں نے ہماری امامت کی، تو سورۃ البقرہ پڑھنا شروع کر دی، جب میں نے ان کی قرآت سنی تو پیچھے جا کر میں نے (تنہا) نماز پڑھ لی، ہم پانی ڈھونے والے لوگ ہیں، دن بھر اپنے ہاتھوں سے کام کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا: معاذ! کیا تم لوگوں کو فتنہ میں ڈالنے والے ہو تم (نماز میں) فلاں، فلاں سورت پڑھا کرو ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصلاة 36 (465)، سنن ابی داود/الصلاة 68 (600)، 127 (790)، (تحفة الأشراف: 2533) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نفل پڑھنے والے کے پیچھے فرض پڑھنے والے کی نماز صحیح ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: