احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

24: بَابُ: الْمُتَنَمِّصَاتِ
باب: منہ کے روئیں اکھاڑنے والی عورتوں کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 5102
اخبرنا عبد الرحمن بن محمد بن سلام، قال: حدثنا ابو داود الحفري، عن سفيان، عن منصور، عن إبراهيم، عن علقمة، عن عبد الله، قال:"لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الواشمات، والموتشمات، والمتنمصات، والمتفلجات للحسن المغيرات".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گودنے والی، گودوانے والی، پیشانی کے بال اکھاڑنے والی، خوبصورتی کے لیے دانتوں کے درمیان کشادگی کروانے والی، اور اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی چیز کو بدلنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/تفسیرسورة الحشر 4 (4886)، اللباس 82 (5931)، 84 (5939)، 85 (5943)، 86 (5944)، 87 (5948)، صحیح مسلم/اللباس 33 (2125)، سنن ابی داود/الترجل 5 (4169)، سنن الترمذی/الأدب 33 (2782)، سنن ابن ماجہ/النکاح 52 (1989)، (تحفة الأشراف: 9450)، مسند احمد (1/433، 443، 465)، سنن الدارمی/الإستئذان 19 (2689)، ویأتي عند المؤلف برقم: 5110- 5112، 5254- 5257 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: چونکہ یہ سارے اعمال ممنوع ہیں اس لیے ان کو کرنے والے اور ان کے کرنے میں مدد دینے والے سب پر لعنت کی گئی ہے، دانتوں میں کشادگی کے لیے، دانتوں کی تراش خراش کرنی پڑتی ہے اور یہ عمل قدرتی دانتوں میں تبدیلی ہے جو اللہ کی تخلیق میں دخل دینا ہے اس لیے یہ عمل بھی ممنوع ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: