احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

33: بَابُ: ضَرْبُ الدُّفِّ يَوْمَ الْعِيدِ
باب: عید کے دن دف بجانے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1594
اخبرنا قتيبة بن سعيد، قال: حدثنا محمد بن جعفر، عن معمر، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , دخل عليها وعندها جاريتان تضربان بدفين , فانتهرهما ابو بكر , فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"دعهن فإن لكل قوم عيدا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان کے پاس دو لڑکیاں دف بجا رہی تھیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے، تو ان دونوں کو ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ڈانٹا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں چھوڑو (بجانے دو) کیونکہ ہر قوم کی ایک عید ہوتی ہے (جس میں لوگ کھیلتے کودتے اور خوشی مناتے ہیں)۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 16669)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/العیدین 2 (949)، 3 (952)، 25 (987)، الجھاد 81 (2906)، المناقب 15 (3529)، مناقب الأنصار 46 (3931)، صحیح مسلم/العیدین 4 (892)، سنن ابن ماجہ/النکاح 21 (1898)، مسند احمد 6/33، 84، 99، 127، 134 (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: