احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

59: بَابُ: فَضْلِ الصَّدَقَةِ
باب: صدقہ کی فضیلت کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2542
اخبرنا ابو داود، قال: حدثنا يحيى بن حماد، قال: انبانا ابو عوانة، عن فراس، عن عامر، عن مسروق، عن عائشة رضي الله عنها، ان ازواج النبي صلى الله عليه وسلم اجتمعن عنده، فقلن: ايتنا بك اسرع لحوقا ؟ فقال:"اطولكن يدا", فاخذن قصبة، فجعلن يذرعنها، فكانت سودة اسرعهن به لحوقا، فكانت اطولهن يدا، فكان ذلك من كثرة الصدقة.
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی محترم بیویاں (ازواج مطہرات) آپ کے پاس اکٹھا ہوئیں، اور پوچھنے لگیں کہ ہم میں کون آپ سے پہلے ملے گی؟ آپ نے فرمایا: تم میں سب سے لمبے ہاتھ والی، ازواج مطہرات ایک بانس کی کھپچی لے کر ایک دوسرے کا ہاتھ ناپنے لگیں، تو وہ ام المؤمنین سودہ رضی اللہ عنہا تھیں جو سب سے پہلے آپ سے ملیں، وہی سب میں لمبے ہاتھ والی تھیں، یہ ان کے بہت زیادہ صدقہ و خیرات کرنے کی وجہ سے تھا ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الزکاة11 (1420)، (تحفة الأشراف: 17619)، مسند احمد (6/121) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی آپ کی بیویوں میں سب سے پہلے انہیں کا انتقال ہوا، وہ لمبے ہاتھ والی اس معنی میں تھیں کہ وہ بہت زیادہ صدقہ و خیرات کرتی تھیں، بعض روایتوں میں سودہ کے بجائے زینب کا نام آیا ہے اور یہی زیادہ صحیح ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: