احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

2: بَابُ: أَيْنَ فُرِضَتِ الصَّلاَةُ
باب: نماز کہاں فرض ہوئی؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 453
اخبرنا سليمان بن داود، عن ابن وهب، قال: اخبرني عمرو بن الحارث، ان عبد ربه بن سعيد حدثه، ان البناني حدثه، عن انس بن مالك"ان الصلوات فرضت بمكة، وان ملكين اتيا رسول الله صلى الله عليه وسلم فذهبا به إلى زمزم فشقا بطنه واخرجا حشوه في طست من ذهب فغسلاه بماء زمزم ثم كبسا جوفه حكمة وعلما".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ پنج وقتہ نمازیں مکہ میں فرض کی گئیں، دو فرشتے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، وہ دونوں آپ کو زمزم کے پاس لے گئے، اور آپ کا پیٹ چاک کیا، اور اندر کی چیزیں نکال کر سونے کے ایک طشت میں رکھیں، اور انہیں آب زمزم سے دھویا، پھر آپ کا پیٹ علم و حکمت سے بھر کر بند کر دیا۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف 454) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: