احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

51: بَابُ: تَرْكِ التَّسْمِيَةِ عِنْدَ الإِهْلاَلِ
باب: تلبیہ کہتے وقت حج یا عمرے کا نام نہ لینے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2741
اخبرنا يعقوب بن إبراهيم، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، قال: حدثنا جعفر بن محمد، قال: حدثني ابي، قال: اتينا جابر بن عبد الله فسالناه عن حجة النبي صلى الله عليه وسلم ؟ فحدثنا ,"ان رسول الله صلى الله عليه وسلم مكث بالمدينة تسع حجج، ثم اذن في الناس ان رسول الله صلى الله عليه وسلم في حاج هذا العام فنزل المدينة بشر كثير، كلهم يلتمس ان ياتم برسول الله صلى الله عليه وسلم ويفعل ما يفعل، فخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم لخمس بقين من ذي القعدة، وخرجنا معه، قال جابر: ورسول الله صلى الله عليه وسلم بين اظهرنا عليه ينزل القرآن وهو يعرف تاويله وما عمل به من شيء عملنا فخرجنا لا ننوي إلا الحج".
ابو جعفر محمد بن علی باقر کہتے ہیں کہ ہم جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کے پاس آئے، اور ہم نے ان سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے ہم سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نو سال تک مدینہ میں رہے پھر لوگوں میں اعلان کیا گیا کہ امسال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حج کو جانے والے ہیں، تو بہت سارے لوگ مدینہ آ گئے، سب یہ چاہتے تھے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء کریں اور وہی کریں جو آپ کرتے ہیں۔ تو جب ذی قعدہ کے پانچ دن باقی رہ گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حج کے لیے نکلے اور ہم بھی آپ کے ساتھ نکلے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان تھے آپ پر قرآن اتر رہا تھا اور آپ اس کی تاویل (تفسیر) جانتے تھے اور جو چیز بھی آپ نے کی ہم نے بھی کی۔ چنانچہ ہم نکلے ہمارے پیش نظر صرف حج تھا۔

تخریج دارالدعوہ: انظر رقم: 2713 (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: