احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

74: بَابُ: الأَقْرَاءِ
باب: قرء کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 3583
اخبرنا عمرو بن منصور، قال: حدثنا عبد الله بن يوسف، قال: حدثنا الليث، قال: حدثني يزيد بن ابي حبيب، عن بكير بن عبد الله بن الاشج، عن المنذر بن المغيرة، عن عروة بن الزبير، ان فاطمة ابنة ابي حبيش حدثته، انها اتت رسول الله صلى الله عليه وسلم فشكت إليه الدم، فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم:"إنما ذلك عرق، فانظري إذا اتاك قرؤك، فلا تصلي، فإذا مر قرؤك، فلتطهري، قال: ثم صلي ما بين القرء إلى القرء".
فاطمہ بنت ابی حبیش رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور آپ سے خون آنے کی شکایت کی تو آپ نے ان سے کہا: یہ کسی رگ سے آتا ہے (رحم سے نہیں) تم دھیان سے دیکھتی رہو جب تمہیں «قرؤ» یعنی حیض آئے ۱؎ تو نماز نہ پڑھو اور جب حیض کے دن گزر جائیں تو (نہا دھو کر) پاک ہو جایا کرو اور پھر ایک حیض سے دوسرے حیض کے درمیان نماز پڑھا کرو۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: 201 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «قرؤ» سے حیض مراد لیا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / (تقدم:212)

Share this: