احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

51: بَابُ: أَخْذِ الْوَرِقِ مِنَ الذَّهَبِ وَالذَّهَبِ مِنَ الْوَرِقِ وَذِكْرِ اخْتِلاَفِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ ابْنِ عُمَرَ فِيهِ
باب: سونے کے بدلے چاندی اور چاندی کے بدلے سونا لینے کا بیان اور اس سلسلے میں ابن عمر رضی الله عنہما کی حدیث کے ناقلین کے الفاظ میں اختلاف کا ذکر۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 4587
اخبرنا قتيبة , قال: حدثنا ابو الاحوص , عن سماك , عن ابن جبير , عن ابن عمر , قال: كنت ابيع الذهب بالفضة , او الفضة بالذهب , فاتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فاخبرته بذلك , فقال:"إذا بايعت صاحبك فلا تفارقه وبينك وبينه لبس".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں چاندی کے بدلے سونا یا سونے کے بدلے چاندی بیچتا تھا۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، میں نے آپ کو اس کی خبر دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اپنے ساتھی سے بیچو تو اس سے الگ نہ ہو جب تک تمہارے اور اس کے درمیان کوئی چیز باقی رہے (یعنی حساب بے باق کر کے الگ ہو)۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ (ضعیف)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

Share this: