احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

28: بَابُ: الْمَعْدِنِ
باب: کان کی زکاۃ کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2496
اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا ابو عوانة، عن عبيد الله بن الاخنس، عن عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن جده، قال: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن اللقطة , فقال:"ما كان في طريق ماتي او في قرية عامرة، فعرفها سنة فإن جاء صاحبها وإلا فلك، وما لم يكن في طريق ماتي ولا في قرية عامرة ففيه، وفي الركاز الخمس".
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے راستہ میں پڑی ہوئی چیز کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا: جو چیز چالو راستے میں ملے یا آباد بستی میں، تو سال بھر اسے پہنچواتے رہو، اگر اس کا مالک آ جائے (اور پہچان بتائے) تو اسے دے دو، ورنہ وہ تمہاری ہے، اور جو کسی چالو راستے یا کسی آباد بستی کے علاوہ میں ملے تو اس میں اور جاہلیت کے دفینوں میں پانچواں حصہ ہے (یعنی: زکاۃ نکال کر خود استعمال کر لے)۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/اللقطة12 (1710)، (تحفة الأشراف: 8755) (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: