احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

4: بَابُ: جُلُودِ الْمَيْتَةِ
باب: مردار جانور کی کھال کے حکم کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 4239
اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا سفيان، عن الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله، عن ابن عباس، عن ميمونة، ان النبي صلى الله عليه وسلم مر على شاة ميتة ملقاة , فقال:"لمن هذه ؟"، فقالوا لميمونة: فقال:"ما عليها لو انتفعت بإهابها"، قالوا: إنها ميتة، فقال:"إنما حرم الله عز وجل اكلها".
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک پڑی ہوئی مردار بکری کے پاس سے ہوا، آپ نے فرمایا: یہ کس کی ہے؟ لوگوں نے کہا: میمونہ کی۔ آپ نے فرمایا: ان پر کوئی گناہ نہ ہوتا اگر وہ اس کی کھال سے فائدہ اٹھاتیں، لوگوں نے عرض کیا: وہ مردار ہے۔ تو آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے (صرف) اس کا کھانا حرام کیا ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الحیض 27 (364)، سنن ابی داود/اللباس 41 (4120)، سنن ابن ماجہ/اللباس 25 (3610)، (تحفة الأشراف: 18066)، مسند احمد (6/329، 336)، ویأتي عند المؤلف برقم: 4242 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی اس کے جسم کے دیگر اعضاء مثلاً بال، دانت، سینگ وغیرہ سے استفادہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: