احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

87: بَابُ: حَدِّ الْغِنَى
باب: مالداری کی حد کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2593
اخبرنا احمد بن سليمان، قال: حدثنا يحيى بن آدم، قال: حدثنا سفيان الثوري، عن حكيم بن جبير، عن محمد بن عبد الرحمن بن يزيد، عن ابيه، عن عبد الله بن مسعود، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"من سال وله ما يغنيه، جاءت خموشا او كدوحا في وجهه يوم القيامة", قيل: يا رسول الله ! وماذا يغنيه او ماذا اغناه ؟ قال:"خمسون درهما، او حسابها من الذهب", قال يحيى، قال: سفيان، وسمعت زبيدا يحدث، عن محمد بن عبد الرحمن بن يزيد.
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مانگے اور اس کے پاس ایسی چیز ہو جو اسے مانگنے سے بے نیاز کرتی ہو، تو وہ قیامت کے دن اپنے چہرے پر خراشیں لے کر آئے گا، عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! کتنا مال ہو تو اسے غنی (مالدار) سمجھا جائے گا؟ آپ نے فرمایا: پچاس درہم، یا اس کی قیمت کا سونا ہو۔ یحییٰ بن آدم کہتے ہیں: سفیان ثوری نے کہا کہ میں نے زبید سے بھی سنا ہے، وہ محمد بن عبدالرحمٰن بن یزید کے واسطہ سے (یہ حدیث) بیان کر رہے تھے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الزکاة 23 (1626)، سنن الترمذی/الزکاة 22 (651)، سنن ابن ماجہ/الزکاة 26 (1840)، (تحفة الأشراف: 9387) مسند احمد (1/388، 441)، سنن الدارمی/الزکاة 15 (1680) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / (د 1626) ، (ت 650 ، 651) ، (جه 1840)

Share this: