احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

58: بَابُ: الصَّلاَةِ عَلَى الصِّبْيَانِ
باب: بچوں پر نماز جنازہ پڑھنے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1949
اخبرنا محمد بن منصور، حدثنا سفيان، قال: حدثنا طلحة بن يحيى، عن عمته عائشة بنت طلحة، عن خالتها ام المؤمنين عائشة، قالت: اتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بصبي من صبيان الانصار فصلى عليه , قالت عائشة: فقلت: طوبى لهذا عصفور من عصافير الجنة لم يعمل سوءا ولم يدركه , قال:"او غير ذلك يا عائشة، خلق الله عز وجل الجنة وخلق لها اهلا وخلقهم في اصلاب آبائهم، وخلق النار وخلق لها اهلا وخلقهم في اصلاب آبائهم".
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ انصار کے بچوں میں سے ایک بچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا، تو آپ نے اس کی جنازے کی نماز پڑھی، میں نے کہا: (یہ) خوش بخت جنت کی چڑیوں میں سے ایک چڑیا ہے، نہ تو اس نے کوئی برا کام کیا، اور نہ اس عمر رضی اللہ عنہ کو پہنچا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یا عائشہ! اس کے علاوہ کچھ اور معاملہ ہے اللہ تعالیٰ نے جنت کی تخلیق فرمائی، اور اس کے لیے لوگ پیدا کئے، جبکہ اپنے باپوں کی پشت میں تھے، اور (اللہ) نے جہنم کی تخلیق کی، اور اس کے لیے لوگ پیدا کیے جبکہ وہ اپنے باپوں کی پشت میں تھے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/القدر 6 (2662)، سنن ابی داود/السنة 18 (4713)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 10 (82)، (تحفة الأشراف: 17873)، مسند احمد 6/41، 208 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اور وہ توقف ہے، لیکن یہ پہلے کی بات ہے، بعد میں آپ نے یہ بتایا کہ مسلمانوں کے نابالغ بچے جنت میں جائیں گے، البتہ کفار و مشرکین کے بچوں کی بابت جمہور کا موقف یہی ہے کہ ان کے بارے میں توقف اختیار کیا جائے، دیکھئیے حدیث رقم: ۱۹۵۱، ۱۹۵۳۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: