احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

7: بَابُ: الْحَلِفِ بِمِلَّةٍ سِوَى الإِسْلاَمِ
باب: اسلام کے سوا کسی دوسری ملت اور مذہب کی قسم کھانے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 3801
اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا ابن ابي عدي، عن خالد. ح وانبانا محمد بن عبد الله بن بزيع، قال: حدثنا يزيد، قال: حدثنا خالد، عن ابي قلابة، عن ثابت بن الضحاك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"من حلف بملة سوى الإسلام كاذبا فهو كما قال"، قال قتيبة في حديثه:"متعمدا"، وقال يزيد:"كاذبا فهو كما قال". (حديث مرفوع) (حديث موقوف)"ومن قتل نفسه بشيء عذبه الله به في نار جهنم".
ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام کے سوا کسی اور ملت و مذہب کی جو کوئی جھوٹی قسم کھائے تو وہ ویسا ہی ہو گا جیسا اس نے کہا، قتیبہ نے اپنی حدیث میں «متعمدا» کہا ہے (یعنی دوسری ملت کی جان بوجھ کر قسم کھائے) اور یزید نے «كاذبا» کہا ہے (جو دوسری ملت کی جھوٹی قسم کھائے گا) تو وہ ویسا ہی ہو گا جیسا اس نے کہا ۱؎ اور جو کوئی اپنے آپ کو کسی چیز سے قتل کر لے گا تو اللہ تعالیٰ اسے جہنم کی آگ میں اسی چیز سے عذاب دے گا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجنائز 83 (1363)، الأدب 44 (6047)، 73 (6105)، الأیمان 7 (6652)، صحیح مسلم/الإیمان 47 (110)، سنن ابی داود/الأیمان 9 (3257)، سنن الترمذی/الأیمان 15 (1543)، سنن ابن ماجہ/الکفارات3(2098)، مسند احمد (4/33، 34)، (تحفة الأشراف: 2062)، سنن الدارمی/الدیات 10 (2406)، و یأتي عند المؤلف برقم: 3844 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی کسی نے قسم کھائی کہ اگر یہ کام مجھ سے نہ ہوا تو میں یہودی یا نصرانی یا مذہب اسلام سے بیزار و متنفر ہوں اور وہ اپنی اس قسم میں پورا نہیں اترا بلکہ جھوٹا ثابت ہوا تو وہ اپنے کہے کے مطابق ہو گا، لیکن علماء کا کہنا ہے کہ یہ وعید اور دھمکی کے طور پر ہے، اگر دلی طور پر وہ اپنے ایمان سے مطمئن ہے تو اسے اپنے اس قول سے کچھ بھی نقصان پہنچنے والا نہیں ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: