احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

4: بَابُ: تَلْقِينِ الْمَيِّتِ
باب: میت کو «لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ» کی تلقین کرنے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1827
اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا بشر بن المفضل، قال: حدثنا عمارة بن غزية، قال: حدثنا يحيى بن عمارة، قال: سمعت ابا سعيد. ح وانبانا قتيبة، قال: حدثنا عبد العزيز، عن عمارة بن غزية، عن يحيى بن عمارة، عن ابي سعيد، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"لقنوا موتاكم لا إله إلا الله".
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنے قریب المرگ لوگوں کو «لا إله إلا اللہ» کی تلقین کرو ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الجنائز 1 (916)، سنن ابی داود/الجنائز 20 (3117)، سنن الترمذی/الجنائز 7 (976)، سنن ابن ماجہ/الجنائز 3 (1445)، مسند احمد 3/3، (تحفة الأشراف: 4403) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: بعض لوگوں کا خیال ہے کہ تلقین سے مراد تذکیر ہے یعنی ان کے پاس پڑھ کر انہیں اس کی یاد ہانی کرائی جائے تاکہ سن کر وہ بھی پڑھنے لگیں، ان سے پڑھنے کے لیے نہ کہا جائے کیونکہ موت کے شدت سے گھبراہٹ میں جھنجھلا کر وہ کہیں اس کلمہ کا انکار نہ کر دے، لیکن البانی صاحب رحمہ اللہ کے نزدیک تلقین کا مطلب یہی ہے کہ اس سے «لا إله إلا الله» پڑھنے کے لیے کہا جائے، تفصیل کے لیے دیکھئیے احکام الجنائز للالبانی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: