احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

59: بَابُ: تَأْوِيلِ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ {وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلاَّ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ}
باب: آیت کریمہ: ”اور (حرام کی گئیں) شوہر والی عورتیں مگر وہ جو تمہاری ملکیت میں آ جائیں“ کی تفسیر۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 3335
اخبرنا محمد بن عبد الاعلى، قال: حدثنا يزيد بن زريع، قال: حدثنا سعيد، عن قتادة، عن ابي الخليل، عن ابي علقمة الهاشمي، عن ابي سعيد الخدري، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم"بعث جيشا إلى اوطاس، فلقوا عدوا فقاتلوهم، وظهروا عليهم، فاصابوا لهم سبايا لهن ازواج في المشركين، فكان المسلمون تحرجوا من غشيانهن، فانزل الله عز وجل: والمحصنات من النساء إلا ما ملكت ايمانكم سورة النساء آية 24 , اي هذا لكم حلال إذا انقضت عدتهن.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر اوطاس کی طرف بھیجا ۱؎ وہاں ان کی دشمن سے مڈبھیڑ ہو گئی، اور انہوں نے دشمن کا بڑا خون خرابہ کیا، اور ان پر غالب آ گئے، انہیں ایسی عورتیں ہاتھ آئیں جن کے شوہر مشرکین میں رہ گئے تھے، چنانچہ مسلمانوں نے ان قیدی باندیوں سے صحبت کرنا مناسب نہ سمجھا، تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی: «والمحصنات من النساء إلا ما ملكت أيمانكم» اور (حرام کی گئیں) شوہر والی عورتیں مگر وہ جو تمہاری ملکیت میں آ جائیں (النساء: ۲۴) یعنی یہ عورتیں تمہارے لیے حلال ہیں جب ان کی عدت پوری ہو جائے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الرضاع 9 (1456)، سنن ابی داود/النکاح 45 (2155)، سنن الترمذی/تفسیر سورة النسائ5 (3017)، (تحفة الأشراف: 4434) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اوطاس طائف میں ایک جگہ کا نام ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: